ممبئی، 29/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)الیکشن کمیشن آف انڈیا ووٹنگ فیصد بڑھانے کے لیے مختلف طریقوں سے کوششیں کر رہا ہے، جیسے کہ طلبہ کے ذریعے سرپرستوں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینا۔ اسی ضمن میں، پیر سے اسکولوں میں دیوالی کی تعطیل کے باوجود اساتذہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سرپرستوں کے وہاٹس ایپ گروپ پر فعال رہیں اور ووٹنگ سے متعلق آگاہی پیدا کریں۔ اس دوران، سوشل میڈیا پر ایک طالبہ کا اپنے والدین کے نام خط بھی وائرل ہو رہا ہے، جس میں اس نے لکھا ہے، "پیارے والدین، میرے مستقبل اور جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے 20 نومبر کو ووٹ ضرور ڈالیں۔"
واضح رہے کہ ان دنوں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایت پربی ایم سی محکمہ تعلیم طلبہ کے ذریعے ان کے والدین اور سرپرستوں کو ووٹ ڈالنے کیلئے متحرک کرنے کی کوششیں کر رہا ہے ۔جس کے تحت جہاں والدین کو اسکول میں بلاکر ووٹ ڈالنے کی ترغیب دی جا ر ہی ہے وہیں مختلف قسم کے ثقافتی پروگراموں مثلاً الیکشن کے موضوع پر مضمون نویسی ، ڈرائنگ اور دیگر مقابلے منعقد کئے جا رہے ہیں ۔ جن میں ہزاروں طلبہ حصہ لے رہے ہیں ۔ ان مقابلوں میں اوّل ،دوم اورسوم مقام حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات سے نوازا جا رہا ہے ۔ دیوالی کی چھٹی کی وجہ سے پیر سےشہر ومضافات کے اسکول بند ہوگئے ہیں ۔ اس کے باوجود محکمہ تعلیم کی ہدایت پر اساتذہ سرپرستوں کے وہاٹس ایپ گروپ پر سرگرم ہیں اور والدین سے ۲۰؍نومبر کو ووٹنگ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
بی ایم سی محکمہ تعلیم کے ایک سینئر آفیسر نے اس نمائندہ کو بتایاکہ ’’ پیر سے اسکولوںمیں دیوالی کی چھٹی ہوگئی ہے اس کے باوجود ہم نے اساتذہ کو طلبہ کے والدین سے رابطہ میں رہنےکی ہدایت دی ہے۔ وہاٹس ایپ کے ذ ریعے ان سے ووٹ کرنے کی اپیل کرنےکیلئےکہا گیا ہے ۔ ‘‘
خیال رہے کہ عام انتخابات میں ووٹنگ فیصد بڑھانے کیلئے مختلف ذرائع سے کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی بڑے پیمانے پر عوامی بیداری پیدا کی گئی تھی لیکن ووٹنگ کا تناسب ۷۵؍فیصد سے زیادہ نہیں بڑھا تھا۔ اسمبلی انتخابات میں زیادہ سے زیادہ رائے دہندگان کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینے کیلئے شہری انتظامیہ نے اس مرتبہ پہلے ہی تیاریاں شروع کر دیں ہیں۔
اس تعلق سے اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے ریاستی جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے کہا کہ ’’اسکولوں میں دیوالی کی چھٹیاں ضرورہوئی ہیں ، لیکن ٹیچروں کو جو نئی ذمہ داریاں دی گئی ہیں ، انہیں نبھانے کیلئے متعد د ٹیچر چھٹی ہونے پر بھی اسکول آکر ان کاموں کو انجام دے رہے ہیں ۔ مثلاً طلبہ کے’ اپار کارڈ‘ کیلئے محکمہ تعلیم نے طلبہ کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ چھٹی میں اس کام کو مکمل کرنےکیلئے میں خود پیر کواسکول آکر اس کام کو کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ۔ علاوہ ازیں الیکشن کے بھی کچھ کام ہیں جنہیں کرنا ہے ۔ ان کاموں کو بھی کرنےکی کوشش کر رہا ہوں ۔‘‘
مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی الیکشن کی تیاریوں اور ممبئی میں ووٹر بیداری کی سرگرمیوں کا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر اور بی ایم سی کی ایڈیشنل میونسپل کمشنر(شہر) اشونی جوشی نے جائزہ لیا۔
ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر اور ممبئی میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی کی ہدایت پر یہ میٹنگ پیر کو بی ایم سی کے صدر دفتر میں منعقد کی گئی تھی۔ اس موقع پر کوآرڈینیٹنگ آفیسر (الیکشن) اور ایڈیشنل کلکٹر فروغ مقادم، ووٹر ایجوکیشن اینڈ الیکٹورل پارٹیسیپشن ویل پلانڈ پروگرام (ایس وی ای ای پی) کے ڈپٹی کمشنر کرن مہاجن، ممبئی سٹی ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹراور ڈپٹی کلکٹر وجئے کمار سوریاونشی سمیت متعلقہ افسران موجود تھے۔